اِلَیۡہِ مَرۡجِعُکُمۡ جَمِیۡعًا ؕ وَعۡدَ اللّٰہِ حَقًّا ؕ اِنَّہٗ یَبۡدَؤُا الۡخَلۡقَ ثُمَّ یُعِیۡدُہٗ لِیَجۡزِیَ الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡا وَ عَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ بِالۡقِسۡطِ ؕ وَ الَّذِیۡنَ کَفَرُوۡا لَہُمۡ شَرَابٌ مِّنۡ حَمِیۡمٍ وَّ عَذَابٌ اَلِیۡمٌۢ بِمَا کَانُوۡا یَکۡفُرُوۡنَ ﴿۴﴾

(4 - یونس)

Qari:


To Him is your return all together. [It is] the promise of Allah [which is] truth. Indeed, He begins the [process of] creation and then repeats it that He may reward those who have believed and done righteous deeds, in justice. But those who disbelieved will have a drink of scalding water and a painful punishment for what they used to deny.

اسی کے پاس تم سب کو لوٹ کر جانا ہے۔ خدا کا وعدہ سچا ہے۔ وہی خلقت کو پہلی بار پیدا کرتا ہے۔ پھر وہی اس کو دوبارہ پیدا کرے گا تاکہ ایمان والوں اور نیک کام کرنے والوں کو انصاف کے ساتھ بدلہ دے۔ اور جو کافر ہیں ان کے لیے پینے کو نہایت گرم پانی اور درد دینے والا عذاب ہوگا کیوں کہ (خدا سے) انکار کرتے تھے

[اِلَيْهِ: اسی کی طرف] [مَرْجِعُكُمْ: تمہارا لوٹ کر جانا] [جَمِيْعًا: سب] [وَعْدَ: وعدہ] [اللّٰهِ: اللہ] [حَقًّا: سچا] [اِنَّهٗ: بیشک وہی] [يَبْدَؤُا الْخَلْقَ: پہلی بار پیدا کرتا ہے] [ثُمَّ: پھر] [يُعِيْدُهٗ: دوبارہ پیدا کریگا] [لِيَجْزِيَ: تاکہ جزا دے] [الَّذِيْنَ: وہ لوگ جو] [اٰمَنُوْا: ایمان لائے] [وَعَمِلُوا: اور انہوں نے عمل کیے] [الصّٰلِحٰتِ: نیک (جمع)] [بِالْقِسْطِ: انصاف کے ساتھ] [وَالَّذِيْنَ: اور وہ لوگ جو] [كَفَرُوْا: کفر کیا] [لَھُمْ: ان کے لیے] [شَرَابٌ: پینا ہے (پانی)] [مِّنْ: سے] [حَمِيْمٍ: کھولتا ہوا] [وَّعَذَابٌ: اور عذاب] [اَلِيْمٌ: دردناک] [بِمَا: کیونکہ] [كَانُوْا يَكْفُرُوْنَ: وہ کفر کرتے تھے]

Tafseer / Commentary

قیامت کا عمل اسی تخلیق کا اعادہ ہے
قیامت کے دن ایک بھی نہ بچے گا سب اپنے اللہ کے پاس حاضر کئے جائیں گے جیسے اس نے شروع میں پیدا کیا تھا۔ ایسے ہی دوبارہ اعادہ کرے گا اور یہ اس پر بہت ہی آسان ہوگا۔ اس کے وعدے اٹل ہیں ۔ عدل کے ساتھ وہ اپنے نیک بندوں کو اجر دے گا اور پورا پورا بدلہ عنایت فرمائے گا۔ کافروں کو بھی ان کے کفر کا بدلہ ملے گا۔ طرح طرح کی سزائیں ہوں گی۔ گرم پانی، گرمی، گرم لو ان کے حصے میں آئیں گے اور بھی قسم قسم کے عذاب ہوتے رہیں گے۔ وہ جہنم جسے یہ جھٹلا رہے تھے ان کا اوڑھنا بچھونا ہوگی۔ اس کے اور گرم پگھلے ہوئے تانبے جیسے پانی کے درمیان یہ حیران و پریشان ہوں گے۔

Select your favorite tafseer