Qari: |
And [recall] when We took your covenant and raised over you the mount, [saying], "Take what We have given you with determination and listen." They said [instead], "We hear and disobey." And their hearts absorbed [the worship of] the calf because of their disbelief. Say, "How wretched is that which your faith enjoins upon you, if you should be believers."
اور جب ہم نے تم (لوگوں) سے عہد واثق لیا اور کوہ طور کو تم پر اٹھا کھڑا کیا (اور حکم دیا کہ) جو (کتاب) ہم نے تم کو دی ہے، اس کو زور سے پکڑو اور جو تمہیں حکم ہوتا ہے (اس کو) سنو تو وہ (جو تمہارے بڑے تھے) کہنے لگے کہ ہم نے سن تو لیا لیکن مانتے نہیں۔ اور ان کے کفر کے سبب بچھڑا (گویا) ان کے دلوں میں رچ گیا تھا۔ (اے پیغمبر ان سے) کہہ دو کہ اگر تم مومن ہو تو تمہارا ایمان تم کو بری بات بتاتا ہے
[وَاِذْ: اور جب] [اَخَذْنَا: ہم نے لیا] [مِیْثَاقَكُمْ: تم سے پختہ عہد] [وَرَفَعْنَا۔ فَوْقَكُمُ: اور ہم نے بلند کیا۔ تمہارے اوپر] [الطُّوْرَ: کوہ طور] [خُذُوْا۔ مَا آتَيْنَاكُمْ: پکڑو۔ جو ہم نے تمہیں دیا ہے] [بِقُوْةٍ: مضبوطی سے] [وَاسْمَعُوْا: اور سنو] [ قَالُوْا: وہ بولے] [سَمِعْنَا: ہم نے سنا] [وَعَصَيْنَا: اور نافرمانی کی] [وَأُشْرِبُوْا: اور رچا دیا گیا] [فِیْ: میں] [قُلُوْبِهِمُ: انکے دل] [الْعِجْلَ۔ بِكُفْرِهِمْ: بچھڑا۔ ان کے کفرکے سبب] [قُلْ: کہہ دیں] [بِئْسَمَا: کیا ہی براجو] [يَأْمُرُكُمْ۔ بِهٖ: تمہیں حکم دیتا ہے۔ اس کا] [اِیْمَانُكُمْ: ایمان تمہارا] [اِنْ كُنْتُمْ: اگر تم ہو] [مُؤْمِنِينَ: مومن]
صدائے باز گشت
اللہ تبارک و تعالیٰ بنی اسرائیل کی خطائیں مخالفتیں سرکشی اور حق سے روگردانی بیان فرما رہا ہے کہ طور پہاڑ جب سروں پر دیکھا تو اقرار کر لیا جب وہ ہٹ گیا تو پھر منکر ہو گئے۔ اس کی تفسیر بیان ہو چکی ہے بچھڑے کی محبت ان کے دلوں میں رچ گئی۔ جیسے کہ حدیث میں ہے کہ کسی چیز کی محبت انسان کو اندھا بہرا بنا دیتی ہے حضرت موسیٰ علیہ السلام نے اس بچھڑے کے ٹکڑے ٹکڑے کر کے جلا کر اس کی راکھ کو ہوا میں اڑا کر دریا میں ڈال دیا تھا جس پانی کو بنی اسرائیل نے پی لیا اور اس کا اثر ان پر ظاہر ہوا گو بچھڑا نیست و نابود کر دیا گیا لیکن ان کے دلوں کا تعلق اب بھی اس معبود باطل سے لگا رہا دوسری آیت کا مطلب یہ ہے کہ تم ایمان کا دعویٰ کس طرح کرتے ہو؟ اپنے ایمان پر نظر نہیں ڈالتے؟ بار بار کی عہد شکنیاں کئی بار کے کفر بھول گئے؟ حضرت موسیٰ کے سامنے تم نے کفر کیا ان کے بعد کے پیغمبروں کے ساتھ تم نے سرکشی کی یہاں تک کہ افضل الانبیاء ختم المرسلین حضرت محمد مصطفےٰ صلی اللہ علیہ وسلم کی نبوت کو بھی نہ مانا جو سب سے بڑا کفر ہے۔